انسانیت پر انسانوں کے تشدد اور قتل کو روکنے کی ایک حساس کوشش
آرٹسٹ ہيں فرانکوئس رابرٹ جنہوں نے انسانی ہڈیوں سے فن پارے بنا کر دنیا کی توجہ اس طرف دلانے کی کوشش کی ہے کہ
بند کرو اب قتل عام اور تشدد
جس کے ذریعے کوئی پیغام تخلیق کرتے ہيں جنگ کی تباہ کاریوں کے متعلق ۔
انہوں نے واضح کیا کہ
"Each image is a symbol of war or violence, such as a gun or a tank, and I wanted to show that sadly the human skeleton is often all that remains from such acts of violence. This is what you are left with after war - a body count"
" ہر تصویر جنگ یا تشدد کی علامت ہے جیسے کوئی بندوق یا ٹینک اور میں اس کے ذریعے دکھانا چاہتا ہوں انسانیت کے افسوس ناک مسائل ۔ یہ ہڈیوں کا انبار جو کہ تشدد کے نتیجے میں وجود میں آتی ہیں ۔ یہ وہ سامان ہے جو آپ جنگ کے بعد چھوڑ جاتےہیں ۔ ہر ایک وجود حیثیت رکھتا ہے "
The collection of images, entitled Stop The Violence, was inspired by a chance find at an auction when he bought some school lockers for $50. Inside one Francois found a wired-together human skeleton. The skeleton lay hanging in his studio for over a decade, until a lack of work due to the recession encouraged Francois to turn the bones into art. But because the parts were wired together for educational purposes, Francois decided to trade his skeleton in for a box of real human bones
He spends hours painstakingly arranging the bones into striking shapes each five or six feet wide and photographs them. "I spend a lot of time on my knees," he says. "You can imagine how my knees hurt when I decided to create a complete alphabet in order to make words along with the symbols/images"
فرانکوئس رابرٹ تو اصل میں سوئٹزر لینڈ سے تعلق رکھتے ہيں مگر فی الحال مقیم ہيں امریکہ میں ۔
ان کے کام کو متعارف کروایا ہے کارل ہمر گیلری ( شکاگو ) نے ۔۔
شراب کی صراحی جو کہ علامت ہے سامراجی اور استحصالی قوتوں کے عیاشی کی
ایک جیٹ طیارے کا فن پارہ
جیٹ طیارہ جو کہ جنگوں اور فضا سے زمین پر تباہی کی علامت ہے ۔
سارے ہتھیار انسانوں کے ہاتھ میں ہیں ۔
.
جنگوں اور تباہی کا ذکر ہو اور ایثم بم کا نام نہ آئے یہ کیسے ہو سکتا ہےاور اس کے بعد
ایٹم بم کی تباہ کاریاں
پوری دنیا پراپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے ڈالر کا مایا جال
سامراج کی ایک علامت
تیل کی دولت جو کہ عالمی طاقت کو برقرار رکھنے کے لیے ایک اہم جز ہے ۔
رہی سہی کسر بے حیائی اور بے راہ روی نے پوری کر دی ۔
رہی سہی کسر بے حیائی اور بے راہ روی نے پوری کر دی ۔
اسے گیارہ ستمبر کے یادگار واقعے کا استعارہ بھی کہہ سکتے ہیں
اور امریکیوں کی امداد باہمی کے لیے بنائی گئی سروس کی علامت بھی ۔
فن کار فرانکوئس رابرٹ
No comments:
Post a Comment
اپنا پیغام یہاں لکھیں